لڑکیوں کو جھانسا دے کر جنسی تعلق قائم کرنے والے شخص کو کم سے کم کتنی سزا ہوگی، نیا قانون متعارف کرا دیا گیا۔
نئی ڈیلی ( پی کے رپورٹر نیوز12 اگست 2023 ) بھارت میں خواتین کو خراساں کرنے اور جنسی جرائم میں ملوث افراد کے درمیان سکنجہ سخت کرنے کی قانونی تیاری کر لی گئی ہے۔ اس سخت شکنجے میں نیا قانون متعارف کرایا جا رہا ہے۔
جس کے تحت کسی عورت سے شناخت چھپا کر شادی کرنا یا شادی کا جھوٹا وعدہ کرنا یا ترقی یا نوکری کا کوئی بھی لالچ دے کر جنسی خواہشات کو پورا کرنا قانونا جرم ہے اور اس کو جرم ہی تصور کیا جائے گا، اس قانون کو بھائ دیا نیا سناٹا بی این ایس کا نام دیا گیا ہے۔
ٹائمز اف انڈیا کے مطابق یہ جرم کے مرتکب افراد کو کم از کم 10 سال کی سزا سنائی جائے گی یہ قانون منظوری کے لیے بھارتی وزیر داخلہ ”امیت شاہ “ کی جانب سے پیش کیا گیا ”امیت شاہ “ نے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں بے تحا اضافے کے بعد اس قانون کو بنانا ضروری تھا۔ جس سے معاشرتی مسائل کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے عدالت کے سامنے کئی ایسے معاملات اتے ہیں جن میں خواتین شادی کا جھانسا دے کر جنسی زیادتی کی جاتی ہے لیکن انڈین پینل کورٹ میں اس مخصوص معاملے پر ابھی تک کوئی قانون موجود نہیں ہے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ جو بھی خاتون سے دھو کے دہی سے شادی کرے گا یا کوئی جھانسا دے کے جنسی تعلق قائم کرے گا جیسا کہ، جرم ایجنسی کے متراف کو قید کی سنا سنائی جائے گی جو کہ 10 سال تک ہو سکتی ہے جبکہ جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ بل کے مطابق اجتماعی زیادتی کے بل کے مطابق اجتماعی زیادتی کرنے سے اس کا اجتماعی زیادتی کے کیس میں اس قانون کے تحت مجرم کو 20 سال تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ لڑکی کی عمر اگر 18 سال سے کم ہو تو اس پہ سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے اگر کوئی مجرم 12 سال سے کم عمر لڑکی سے جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا ہے تو اسے کم از کم سزا 20 سال ہوگی، جو کہ بڑھ کر عمر قید یا سزائے موت بن سکتی ہے۔
بل کے مطابق اگر کوئی بھی شخص ریپ کرتا ہے تو اس کی کم از کم 10 سال ہوگی جو کہ بڑھ کے عمر قید تک بنائی جا سکتی ہے اور ساتھ ہی موت بھی دی جا سکتی ہے۔